ہر فن مولا کے کارنامے

نام تو اس کا کوئی اور ہے تاہم وہ گاﺅںمیں ہرفن مولا کے نام سے مشہور ہے۔ اس کو ہر کام آتا ہے یا نہیں تاہم اتنا ضرور ہے کہ اس کے پاس ہر کام کے اوزار موجود ہوتے ہیںجن کی وہ موقع بے موقع نمائش کرنے سے بھی نہیں کتراتے اور ہمہ وقت آپ کو وہ اوازروں سے مسلح گلی محلے میں مٹر گشت کرتے ہوئے ملےں گے۔اگر کوئی پوچھے کہ تمہیں فلاں کام آتا ہے تو وہ اوزار دکھا کر جواب دیتا ہے کہ کیوں یہ میں نے دکھاوے کیلئے رکھے ہیں، یہی تو میرا اصل کام ہے۔گیدڑ کی شامت آئے تو وہ شہر کا رخ کرتا ہے اور گاﺅں میں کسی کی شامت آئے تو وہ ہر فن مولا کے ٹھکانے کا رخ کرتا ہے ۔ کسی کو معمار نے تین مہینے کا ٹائم دے دیا تو اسے ہر فن مولا یاد آجاتا ہے کہ کیوںنہ یہ کام اس سے کرایا جائے اور پھر ہرفن مولا کے بھاگ جاگ اٹھتے ہیں۔سب سے پہلے تو آنے والے کو کہتا ہے کہ دس بندوں کو انکار کر چکا ہوں کیونکہ میرے پاس کام بہت ہے مگر تو اپنا بندہ ہے اسلئے انکار نہیں کر سکتا۔ پھر وہ کام کی نوعیت کا پوچھ لیتا ہے اور اگر کوئی کہے کہ یار گھر میںتھوڑا معمار کا کام ہے سنا ہے تو بھی کرسکتا ہے، تو ہر فن مولا کا جواب ہوتا ہے کہ یار یہی تو میرا اصلی کام ہے، باقی تو میں ویسے ہی شوقیہ کرتا ہوں۔ اگر کوئی پوچھے کہ یار ایک میز بنانی ہے تو کر لے گا؟ اوزار تو ویسے بھی تمہارے پاس موجود ہیں ، تو ہر فن مولا جھٹ سے کہے گا ، کیوں نہیں ، اصل کام تو میرا یہ میز کرسیاں بنانا ہے یہ دوسرے کام تو میںمحض شوقیہ کرتا ہوں، اس طرح اگر کوئی بکری گائے ذبح کرنے کا کہے تو ہر فن مولا کہے گا میرا اصل کام تو قصابی ہے یہ دوسرے کام تو میں محض وقت گزارنے کیلئے کرتا ہوں۔ یوں سمجھو جس کام کیلئے آپ ان کے پاس تشریف لے گئے وہی اس کا اصل کام ہے باقی محض شوق پالے ہوئے ہیں ۔اب جو کام ہر فن مولا کرے ، اس میں خامیاں اور نقصانات کوئی بچہ بھی بتا دے گا تاہم اس کی خوبیاں صرف ہر فن مولا ہی بتا سکتا ہے‘اگر کسی کاگھر ہرفن مولا بنا چکاہے میرا مطلب ہے خدانخواستہ اگر کسی کاگھر ہر فن مولا بنا چکا ہے تو سمجھو گھر نہیں درد سر بنا لیا ہے اور اب وہ پکا پکا ہرفن مولا مختاج ہو کررہ جاتا ہے، کیونکہ ہرفن مولا کے بنائے ہوئے گھر کی پیچیدگیوں کو سمجھنے کیلئے انجینئر نگ سے بڑھ کر کوئی سمجھ حاصل کرنی پڑتی ہے بلکہ سائنس اور آرٹس والے مل کر بھی ہر فن مولا کے بنائے ہوئے شاہکار کوسمجھنے سے قاصر رہتے کہ یہ آرٹ کا نمونہ ہے یاسائنس کا۔ گھر بناتے وقت ہر فن مولا دعویٰ کرے گا کہ نکاسی کاانتظام ایسا ہوگا کہ چھت پر ایک پیالی پانی بہاﺅ تو وہ پرنالے سے ہوتا ہوا صحن اور صحن سے ہوتا ہوا گلی کی نالی میںجا گرے گا ، ان بلند بانگ دعوﺅں اور شکار کی مجبوری کی وجہ سے پراجیکٹ ہر فن مولا کو مل جاتا ہے حیرت انگیزطور پر زیادہ تر وہی لوگ ہر فن مولاکا شکار بنتے ہیںجو اس پر زیادہ ہنستے ہیں۔ اورجب گھر تیار ہوجائے تو یہ حالت ہوتی ہے کہ چھت کا پانی تو صحن یا گلی میں جانے سے رہا الٹا گلی کاپانی چھت پر جانے کیلئے گھر میںآکھڑا ہوتا ہے اور گھر تالاب کا منظر پیش کرنے لگتا ہے۔اس لئے بارش میں اکثر ہر فن مولا اپنے متاثرین کے پاس جا کر ان کو موقع کی مناسبت سے مشورہ دینے اپنے ہاتھوں بنائی ہوئی عجیب و غریب چھتری اٹھائے حاضر ہوجاتا ہے اور اسے وہ اپنے خصوصی کلائنٹس کیلئے مفت سروس قرار دیتا ہے اور برستی بارش میں پھر ہرفن مولا کے مشورے پر عمل کئے بغیر دوسرا چارہ نہیں ہوتا،کسی کوکہے گا کہ گھر میںتین چار گڑھے کھودیں اس طرح بارش کا پانی صحن میں کھڑا نہیں ہوگا اور سچ تو یہ ہے کہ چار گھڑے بننے کے بعد صحن میں گھروالوں کے کھڑے ہونے کی جگہ نہیں رہتی ، پانی کیلئے کھڑے ہونے کی جگہ کہاںسے آئے گی۔اس طرح اگر کسی نے ہر فن مولا سے چھوٹا موٹا فرنیچر بنوالیا تو سمجھو ضرورت کے وقت جلانے کیلئے گھر میں لکڑی کی کمی نہیں رہے گی اور جب جی چاہے ہرفن مولا کے شاہکار کو آگ میں جھونکئے کہ وہ اسی کام آنے کے قابل ہوتا ہے۔