مائنز اینڈ منرلز ڈویلپمنٹ کمپنی کے قیام کا فیصلہ، قانونی مسودہ تیار

پشاور:خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں معدنیات کے شعبے کو جد ید خطوط پر استوار کرنے اور معدنی مصنوعات کی بین الاقوامی معیار کے مطابق تیار ی کیلئے ایک اہم قدم کے طور پر مائنز اینڈ منرلز ڈویلپمنٹ کمپنی کے قیام کا فیصلہ کیا ہے اور اس مقصد کے لئے قانون کا مسودہ بھی تیار کرلیا گیا ہے۔

 یہ بات منگل کے روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت محکمہ معدنیات اور معدنی ترقی کے جائزہ اجلاس میں بتائی گئی۔

 وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو منرل ڈویلپمنٹ کمپنی کے قیام کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ صوبے میں معدنی مصنوعات کے معیار کو بہتر بنا کر صوبے کی آمدن میں خاطر خواہ اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

 وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ نجی سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں کی سہولت کیلئے تمام محکموں کی طرف سے این او سیز کے اجراء سمیت دیگر خدمات کی ایک ہی چھت تلے فراہمی کیلئے بھی ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں تاکہ سرمایہ کاروں کو سہولیات کی فراہمی یقینی بنا کر اس شعبے کو فروغ دیا جا سکے۔

وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ تمام محکموں کی طرف سے سرمایہ کاروں کو این او سیز کے اجراء کیلئے ٹائم لائنز مقرر کی جائیں اور ان پر سختی سے عمل درآمد کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔ 

اجلاس کو محکمے کی مجموعی کارکردگی اور ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ معدنیات کے انتظامی محکمے کے تمام دفتر ی اُمور کو پیپر لیس بنا دیا گیا ہے جبکہ اگلے مرحلے میں محکمے کے ذیلی شعبوں کے اُمور کو بھی پیپر لیس بنایا جائے گا۔

مزید بتایا گیا کہ صوبے میں پائے جانے والے تمام معدنی ذخائر کی جیو مپنگ کیلئے اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں جبکہ صوبے میں معدنی مصنوعات کی بین الاقوامی سرٹیفکیشن کیلئے جدید لیبار ٹری کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔

 اجلاس کے شرکاء کو آگاہ کیا گیا کہ صوبے میں معدنی ذخائر کی جیالو جیکل میپنگ کیلئے منصوبہ شروع کیا جارہا ہے جس کیلئے معاہدے پر دستخط کئے جا چکے ہیں۔ 

اس کے علاوہ نئے ضم شدہ اضلاع میں مائنز ریسکیو سروس اور لیبر ویلفیئر سنٹر کے قیام کا منصوبہ بھی تکمیل کے مراحل میں ہے تاکہ مائنز میں کام کرنے والے مزدوروں کے تحفظ اور اُن کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جاسکے۔

مزید بتایا گیا کہ وزیراعلیٰ کے احکامات کی روشنی میں ایسے لیز ہولڈرز کے خلاف مروجہ قوانین کے مطابق کارروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیں جو لیز حاصل کرنے کے باوجود اپنے لیز ایریاز میں کام نہیں کر رہے ہیں اور ان کارروائیوں کے نتیجے میں 13 منرل ٹائٹلز منسوخ کئے گئے ہیں۔