آزادی مارچ، خیبرپختونخوا کے عوام کو کپتان کی کال کا انتظار ہے، وزیراعلیٰ

پشاور:وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے عوام کو اسلام آباد آزادی مارچ کے لئے عمران خان کی کال کا انتظار ہے اور جب عمران خان مارچ کی کال دیں گے تو خیبر پختونخوا کے عوام سب سے پہلے اسلام آباد پہنچ جائیں گے۔
 

انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز بشام میں جلسے سے اپنے خطاب میں خیبر پختونخوا کے عوام کا ہمدرد بننے کی کوشش کرتے ہوئے صوبے کے لوگوں کے لئے علاج کی مفت سہولیات فراہم کرنے کی بات کی مگر افسوس کی بات ہے کہ ملک کے وزیر اعظم ہونے کے دعویدار کو یہ بھی نہیں معلوم کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت صحت کارڈ پروگرام کے تحت گزشتہ دو سالوں سے صوبے کی سو فیصد آبادی کو علاج معالجے کی مفت سہولیات فراہم کر رہی ہے اور صوبے کا ہر خاندان سالانہ دس لاکھ تک علاج معالجے کی مفت سہولیات حاصل کر سکتا ہے۔

 وہ اتوار کے روز ایبٹ آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کررہے تھے۔

 وزیر اعلیٰ نے کہا کہ شہباز شریف نے اپنے خطاب میں صوبے کے عوام کو سستا آٹا فراہم کرنے کی بات کی اور میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ خیبرپختونخوا کی حکومت اپنے عوام کو پہلے ہی سے 20 کلو آٹے کا تھیلہ 800 روپے میں فراہم کر رہی ہے۔

 محمود خان کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف نے علاقے میں تین مہینوں میں گرڈ اسٹیشن تعمیر کرنے کی بات کرکے شانگلہ کے عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش کی، انہیں چاہیے کہ وہ نئے گرڈ اسٹیشن تعمیر کرنے کی بجائے پہلے سے موجود گرڈ اسٹیشنز کو بجلی تو فراہم کرے۔

 جب عمران خان کی حکومت تھی تو ملک میں کوئی لوڈ شیڈنگ نہیں تھی اور جب سے شہباز شریف کی امپورٹڈ حکومت آئی ہے تو ملک بھر میں بجلی غائب ہے اور عوام اس گرمی میں طویل لوڈشیڈنگ کے عذاب سے گزر رہے ہیں۔

 محمود خان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے عوام کو اسلام آباد آزادی مارچ کے لئے عمران خان کی کال کا انتظار ہے اور جب عمران خان مارچ کی کال دیں گے تو خیبر پختونخوا کے عوام سب سے پہلے اسلام آباد پہنچ جائیں گے۔

 عمران خان کے ساتھ ملک کی حقیقی آزادی کی جنگ میں بھر پور حصہ لیں گے اور یہ جنگ جیت کر دکھائیں گے۔

 ایبٹ آباد میں کامیاب جلسے کے انعقاد پر ایبٹ آباد کے عوام اور پارٹی کارکنان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جلسے میں لوگوں کے لئے جگہ کم پڑ گئی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ صوبے کے دوسرے حصوں کی طرح ایبٹ آباد کے لوگوں نے بھی امپورٹڈ حکومت کو مسترد کرتے ہوئے عمران خان کا ساتھ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔