جلسوں پر کروڑوں خرچ ہوسکتے ہیں چینی پر سبسڈی نہیں دے سکتے، پشاور ہائیکورٹ برہم

پشاور: پشاور ہائی کورٹ میں چینی پر سبسڈی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے سبسڈی نہ دینے پر برہمی کا اظہار کیا۔

 جسٹس روح الامین نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ایک ایک جلسے پر کروڑوں روپے کی سبسڈی دے رہے ہیں لیکن چینی پر سبسڈی نہیں دے سکتے۔

پشاور ہائی کورٹ میں چینی پر سبسڈی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت جسٹس روح الامین اور جسٹس اشتیاق ابراہیم پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔

 سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔ اْنہوں نے عدالت کو بتایا کہ صوبائی حکومت کے پاس سبسڈی کے لئے پیسے نہیں۔ریونیو فیڈرل کے پاس ہے اور وہ ہی سبسڈی دے گی۔ ایکسپورٹ کی کمائی آئی ایم ایف کے قرضوں کی مد میں چلی گئی ہے۔

 جس پر جسٹس روح الامین نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کماتے بھی ہیں اور سبسڈی بھی نہیں دیتے۔ہم توآئی ایم ایف کے لئے نہیں آئین کے تحفظ کے لئے ہیں۔یہ کیسی حکومت ہے؟ ہم صوبائی حکومت کے خلاف آرڈر پا س کر دینگے۔کسی ایسے بندے کو لائیں گے جو یہ سب کر سکے۔

ریاست کو چلنے دیں اور حکومت چھوڑ دیں۔ایک ایک جلسے پر کروڑوں روپے کی سبسڈی د ے رہے ہیں۔

جسٹس اشتیاق ابرہیم نے ریمارکس دیا کہ جلسوں کے لئے ہیلی کاپٹراستعمال ہوسکتاہے سبسڈی نہیں دے سکتے ہیں۔عدالت نے سماعت ملتوی کر دی۔