بجلی بریک ڈاؤن، وفاقی وزیر توانائی نے سائبر حملے کا خدشہ ظاہر کردیا 

پشاور:وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں فوری اضافہ نہیں کیا جارہا تمام صوبوں میں بجلی کے حوالے سے ایک پالیسی ہے کہ بلنگ اچھی ہوگی لوڈشیڈنگ کم ہوگی۔ملکی معاشی حالات میں جیسے بہتری آئے گی واجبات بھی ادا کرینگے۔

خیبر پختونخوا میں جہاں سے بل وصول نہیں ہوتے ان کے لئے فارمولہ بنایا جا رہا ہے۔ہم ان لوگوں کو سہولت دینے کی کوشش کر رہے ہیں جو میٹر لگوا کر بل دینا چاہتے ہیں۔بلنگ کی ایشو کو ٹیکنالوجی کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

 بجلی بریک ڈاؤن کی ہر زاوئے سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ رپورٹ بہت جلد سامنے آئے گی۔ کچھ خدشات ہیں کہ سائبر حملے کے ذریعے بجلی بریک ڈاؤن کرایا گیا۔

گورنر ہاؤس پشاور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ بجلی کی بنیادی قیمت میں کوئی اضافہ زیر غور نہیں ہے‘ خرم دستگیرکا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ہدایت پریکم فروری سے اپر چترال کو بھی لوئر چترال کی طرح بجلی فراہم ہوگی۔

چترال کی بجلی کی فراہمی میں بلنگ کے بعد اضافہ ہوگا۔ آج اس حوالے سے اپر چترال عمائدین سے معاہدہ بھی کیا جس میں گورنر بطور گواہ ہے۔ واجبات کے حوالے سے بھی ایک مہینہ میں رپورٹ مرتب ہوگی۔اگلے 48 گھنٹے میں اپر چترال میں بجلی کی فراہمی شروع ہوگی۔معاہدے پر پورا عملدرآمد کرینگے۔بلنگ بہتر ہونے سے بجلی فراہمی میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔بہت عرصے سے یہ مسئلہ تاخیر کا شکار تھا۔

قبل ازیں گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی اور وفاقی وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیر کی مشترکہ صدارت میں اپر چترال میں بجلی کی عدم دستیابی سے متعلق ایک اہم اجلاس گورنر ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش، وفاقی سیکرٹری محکمہ توانائی رشیدمحمود، سیکرٹری انرجی اینڈ پاور خیبر پختونخوانثارمحمد،چیف پیسکوعارف محمودسدوزئی، چیف پیڈوانجینئر محمدنعیم، گورنرسیکرٹریٹ اور محکمہ خزانہ کے اعلیٰ حکام سمیت اپر چترال سے سابق رکن قومی اسمبلی شہزاد افتخار اوراپر چترال سے تعلق رکھنے والے دیگر عمائدین علاقہ نے شرکت کی۔ 

اجلاس میں اپرچترال کو بجلی کی فراہمی اور تکنیکی معاملات طے کرنے کیلئے 4 گھنٹے تک سیرحاصل گفتگو کی گئی اور باہمی مشاورت سے تمام معاملات نمٹانے کے بعدایک معاہدہ طے پایاگیا جس پرگورنرخیبرپختونخوا، وفاقی وزیرتوانائی، چیف پیسکو، چیف پیڈو اور اپرچترال کے عمائدین کی جانب دستخط کئے گئے، معاہدے کے مطابق پیسکو لوئیر چترال کی طرز پر اپرچترال کو بجلی فراہم کرے گا اور اپرچترال اورلوئر چترال کے درمیان بجلی کا فرق ختم کردیاگیاہے۔

 پیسکو کی جانب سے اپر چترال کو ملک کے دیگر حصوں کی طرح بلاتعطل بجلی یکم فروری سے میسر ہوگی۔ اس طرح پیسکو اور پیڈو کے درمیان واجبات کے معاملات طے کرنے سے متعلق ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی جو ایک ماہ میں واجبات کے معاملات کو طے کرلے گی۔

پیسکو کی جانب سے اپرچترال کو فراہم کی جانیوالی بجلی کے بلوں کے نرخ لوئر چترال کی طرز پرہوں گے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گورنرحاجی غلام علی نے کہاکہ وہ وزیراعظم شہباز شریف کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے صوبے کے ایک بڑے ضلع چترال کی محرومیوں کی طرف توجہ دی اورآج اہم اجلاس میں گذشتہ 5 سالوں سے اندھیرے میں ڈوبے اپرچترال کے عوام کو روشنی طرف منتقل کردیاگیاہے۔ 

انہوں نے اجلاس میں وفاقی وزارت توانائی اور صوبائی محکمہ توانائی سمیت دیگر اعلی حکام کا بھی شکریہ ادا کیا کہ جنہوں نے باہمی مشاورت سے ایک اہم مسئلے کوپایہ تکمیل تک پہنچادیا۔