آئی ایم ایف کے ساتھ نئے قرض پروگرام کیلئے ورکنگ : کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی اور پرائمری بیلنس سر پلس رکھنے اُٗور ٹیکس ٹو جی ڈی پی 3 سال میں 15 فیصد تک بڑھانے کا ہدف

بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ نئے قرض پروگرام جکے لیے وزارتِ خزانہ نے ورکنگ کرتے ہوئے اہم اہداف طے کرلیے۔

ذرائع وزارتِ خزانہ کے مطابق نیا پروگرام 6 ارب ڈالر کا ہوگا جس کی مدت 3 سال ہوگی، نئے پروگرام کے لیے وزارتِ خزانہ اور ایف بی آر حکام مسلسل رابطے میں ہیں۔

ذرائع کے مطابق ایف بی آر ٹیکس ٹو جی ڈی پی 3 سال میں 15 فیصد تک بڑھانے کا ہدف ہوگا، مرکزی بینک کے پاس زرمبادلہ ذخائر 3 ماہ کے درآمدی بل کے برابر رکھنے کا ہدف ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی اور پرائمری بیلنس سر پلس رکھنے کا ہدف بھی طے کیا گیا ہے جبکہ آئندہ بجٹ میں سبسڈی کا تعین بھی نئے قرض پروگرام کی شرط کے مطابق ہوگا۔

ذرائع کے مطابق آئندہ سال بجٹ آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق بنایا جائے گا، نگراں حکومت نے نئی حکومت کے لیے معاشی روڈ میپ اور قرض پروگرام کے لیے ورکنگ تیار کی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ قرض پروگرام ختم ہونے کے ساتھ آئی ایم ایف سے نیا قرض معاہدہ سائن ہوگا، قرض معاہدے سے قبل آئی ایم ایف کو شرائط پر عملدرآمد کے لیے یقین دہانی کرائی جائے گی۔