نواز شریف کی وطن واپسی‏ : "اب کوئی آئینی، سیاسی یا تکنیکی رکاوٹ حائل نہیں رہی" شہباز شریف

  سابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اُن کی جماعت ‏‏آئندہ انتخابات میں ووٹ کو عزت دو کے نعرے پر الیکشن لڑے‏‏ گی۔‏

‏قابل ذکر ہے کہ سال دوہزارسترہ میں پاناما پیپرز کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد مسلم لیگ کے سربراہ نواز شریف کو وزارت عظمی سے ہٹا دیا گیا تھا جس کے بعد ووٹ کو عزت دو کا نعرہ مقبول ہوا تھا۔

سینیٹر انوار الحق کاکڑ کو نگران سیٹ اپ کا سربراہ بنانے کے اعلان سے چند گھنٹے قبل وزیراعظم ہاؤس میں سینئر صحافیوں کے ساتھ ناشتے پر ملاقات کے دوران سبکدوش ہونے والے وزیراعظم نے کہا کہ ان کے بڑے بھائی (نواز شریف) عام انتخابات کے بعد وزیر اعظم کے عہدے کے لیے پارٹی کے نامزد امیدوار ہوں گے۔‏

‏انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ نواز شریف کو آئندہ انتخابات میں حصہ لینے سے روکنے کے لئے کوئی قانونی رکاوٹ نہیں رہی۔

‏نواز شریف نے کہا کہ پارلیمنٹ پہلے ہی الیکشن ایکٹ میں ‏ترمیم کر چکی ہے جس کے تحت نااہلی کی مدت پانچ سال تک محدود کر دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پاناما پیپرز کیس میں نواز شریف کو تاحیات نااہل قرار دیا تھا۔‏

‏انہوں نے تسلیم کیا کہ ان کی حکومت کے سخت فیصلوں کی وجہ سے پارٹی کا ووٹ بینک متاثر ہوسکتا ہے ، لیکن انہوں نے کہا کہ انہیں فخر ہے کہ انہوں نے سیاست پر ریاست کو ترجیح دی ہے تاہم انہوں نے اس سوال کا کوئی واضح جواب نہیں دیا کہ اگر نواز شریف کو وطن واپسی میں کوئی مشکلات پیش آئیں تو اُن کے مستقبل کا لائحہ عمل کیا ہو گا؟‏

‏اس موقع پر اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی نااہلی کی مدت ستائیس جولائی کو ختم ہو چکی ہے اور اب کوئی تکنیکی رکاوٹ انہیں الیکشن لڑنے سے نہیں روک رہی۔‏

ڈیجیٹل مردم شماری کی منظوری کے بعد انتخابات میں ممکنہ تاخیر کے بارے میں شہباز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ (نواز) جلد از جلد عام انتخابات کروانا چاہتی ہے۔