فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے کہا ہے کہ پاکستان کی پندرہویں قومی اسمبلی جو کہ 9 اگست کو تحلیل کی ہوِئی اس نے اپنی بالادستی قائم رکھنے کے لیے جس کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اُس کی پاکستان کی سیاسی تاریخ میں مثال نہیں ملتی اُورمذکورہ اسمبلی کی مدت میں کی جانے والی "قانون سازی ماضی کے تین پیشروؤں سے زیادہ کی گئی۔"
فافن نے 11 صفحات پر مشتمل قومی اسمبلی کی کارکردگی رپورٹ جاری کی ہے جس میں کئی دلچسپ اعداد و شمار پیش کیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق 11 فیصد کم اجلاسوں کے باوجود سبکدوش ہونے والی اسمبلی کی قانون سازی نے کل 322 قانون منظور کئے جبکہ ان سے قبل قومی اسمبلی نے 205 قوانین منظور کئے تھے۔ اسی طرح 13 ویں قومی اسمبلی نے اپنی اپنی مدت کے دوران 134 بل اور 12 ویں اسمبلی نے صرف 51 بل منظور کیے تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نجی اراکین کی طرف سے پیش کردہ قوانین کی فراخدلانہ منظوری بھی سبکدوش ہونے والی قومی اسمبلی کی پہچان بنی رہی جو مخلوط حکومت کو قائم رکھنے کے لئے باہمی تعاون کا مظاہرہ تھا۔ منظور شدہ قانون سازی کا 30 فیصد سے زیادہ حصہ یعنی 99 بل نجی ممبروں نے پیش کئے تھے۔