صدر مملکت یوم آزادی کے موقع پر 304 پاکستانیوں اور غیر ملکی شہریوں کو ان کے متعلقہ شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے پر ایوارڈز سے نوازیں گے۔ تقریب 23 مارچ 2024 کو یوم پاکستان کے موقع پر منعقد کی جائے گی۔
اعزازات سے نوازے جانے والوں میں موجودہ اور سابق وزیر اعلیٰ، انٹیلی جنس بیورو اور پولیس کے انسداد دہشت گردی کے افسران، ماہر تعلیم، سائنسدان، شاعر، صحافی، اداکار شامل ہیں۔
سعودی وزیر دفاع اور معاون وزیر دفاع کے ساتھ ساتھ چین کے نائب وزیر اعظم اور سفارت کاروں کو بھی اعزاز سے نوازا جائے گا۔
پانچ پاکستانیوں کو نشان امتیاز سے نوازا جا رہا ہے۔ ان میں افتخار عارف (شاعر)، اصلاح الدین صدیقی (سابق ہاکی کپتان)، سید قائم علی شاہ (سابق وزیراعلیٰ سندھ)، راجہ ظفر الحق (مسلم لیگ نواز کے سینیٹر) اور ڈاکٹر شمشاد اختر (سابق گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان) شامل ہیں۔
ہلال پاکستان سے نوازے جانے والے دو افراد میں سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز السعود اور چین کے نائب وزیراعظم ہی لیفنگ شامل ہیں۔
ستارہ پاکستان سعودی عرب کے معاون وزیر دفاع انجینئر طلال بن عبداللہ العتیبی اور ہلال قائد اعظم کو دیا گیا ہے جس میں چار چینی سفارتکاروں لو ژاؤہوئی، ننگ جیژے، نونگ رونگ اور شا زوکانگ شامل ہیں۔
ستارہ شجاعت کا بہادری ایوارڈ انسداد دہشت گردی کے 18 افسران کو دیا جا رہا ہے۔ ان میں سے 13 نے دشمن کے خلاف لڑتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ باقی پانچ غازی ہیں اور کامیاب کاروائیوں کی قیادت کر رہے ہیں ان میں انٹیلی جنس بیورو کے تین افسران طارق محمود (جوائنٹ ڈائریکٹر جنرل)، محمد عامر نسیم (ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل) اور ماجد سلیم ملک (سینئر منیجر) شامل ہیں۔ دیگر دو پولیس سروس سے ہیں: اختر حیات خان (آئی جی خیبر پختونخوا) اور مقدس حیدر (ڈی آئی جی کراچی)۔ ستارہ شجاعت سے نوازے جانے والے تیرہ اہلکاروں میں محمد یونس (کے پی سے پولیس کانسٹیبل)، نظام اللہ (کے پی پولیس سے ریسکیور)، راحت سلیم (کے پی سے پولیس کانسٹیبل)، غلام عباس (سندھ پولیس سے ہیڈ کانسٹیبل)، عبداللطیف (سندھ سے پولیس کانسٹیبل)، سعید احمد (سندھ سے لفٹ آپریٹر)، اجمل مسیح (سندھ سے سینیٹری ورکر)، سپاہی محمد رمضان، سپاہی شمس اللہ شامل ہیں۔ سب انسپکٹر محمد سہراب، مصور اسد اللہ خان، سپاہی اسرار محمد اور سب انسپکٹر ضیاء اللہ خان بھی اعزازت کے لئے نامزد کئے گئے ہیں۔
17 پاکستانیوں کو ہلال امتیاز سے نوازا جا رہا ہے جن میں ڈاکٹر مختار احمد (چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن)، راحت علی خان (معروف گلوکار)، محمد انور مسعود (لیجنڈری شاعر)، ڈاکٹر محمد امجد ثاقب (اخوت فاؤنڈیشن کے بانی)، مفتی عبدالشکور (وفاقی وزیر جو سڑک حادثے میں جاں بحق ہوئے تھے) اور دیگر شامل ہیں۔
ستارہ امتیاز حاصل کرنے والوں میں فلم ڈائریکٹر سرمد سلطان کھوسٹ، بلال لاشاری، ستیش آنند کے علاوہ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو، واصف ناگی (صحافی)، وقار چوہان (ڈی جی نیب)، محسن حسن بٹ (ڈی جی ایف آئی اے)، مفتی منیب الرحمان، مرزا اختیار بیگ (کالم نگار)، نائلہ کیانی (کوہ پیما)، فہد ہارون اور دیگر شامل ہیں۔
صدر کا پرائڈ آف پرفارمنس ایوارڈ 53 افراد کو دیا جائے گا۔ ان میں مرحوم عنایت حسین بھٹی، شازیہ منظور (گلوکارہ)، عجب گل (اداکار)، عدنان صدیقی، حسن عسکری، شیما کرمانی جیسے فنکار شامل ہیں۔
اسی طرح جن صحافیوں اور کالم نگاروں کو یہ ایوارڈ دیا جا رہا ہے ان میں خالد مسعود خان، سہیل وڑائچ اور سلمان غنی شامل ہیں۔ تمغہ شجاعت جو بہادری کا ایوارڈ ہے 21 افسران کو دیا جاتا ہے۔ ان میں سے پانچ کا تعلق انٹیلی جنس بیورو سے ہے جن میں فرمان اللہ (ڈائریکٹر)، بلال ریاض برکی (ڈائریکٹر)، سید عامر اختر (ڈائریکٹر)، عظمت علی شاہ (ڈپٹی ڈائریکٹر) اور مجیب اللہ (انسپکٹر) شامل ہیں۔
قریب 118 شہریوں کو تمغہ امتیاز سے نوازا جا رہا ہے جن میں وزارت دفاع کے افسران، سائنسدان، فنکار، ماہرین تعلیم اور صحافی شامل ہیں۔ پشاور کے صحافی امجد عزیز ملک، غریدہ فاروقی، شمع جونیجو، وقار ستی، فاروق عادل، فہد حسین، سلیم بخاری اور جگن کاظم ان میں شامل ہیں۔ تمغہ خدمت چار افراد کو دیا جائے گا۔ ان میں عزیزہ شمی قدوائی، محمد عرفان صدیقی، کرامت اللہ چوہدری اور پروفیسر امجد شاد شامل ہیں۔