خیبرپختونخوا میں سرمایہ کاری

خزانہ کیلئے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر مزمل اسلم پشاور میں ہونے والی ڈونر کانفرنس کو کامیاب قرار دیتے ہیں‘ مشیر خزانہ کا کہنا ہے کہ کانفرنس میں بین الاقوامی پارٹنرز نے صوبے میں 1.8ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا عندیہ دیا ہے‘ مشیر خزانہ کا کہنا ہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک نے ضم اضلاع کیلئے ایک ارب ڈالر جبکہ عالمی بینک نے 500 ملین ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے اسی طرح یورپی یونین100ملین ڈالر فراہم کرنے پر رضا مند ہے‘ خیبرپختونخوا بندرگاہ سے دور دشوار جغرافیہ کا حامل صوبہ ہے‘1979ء میں افغانستان میں روسی یلغار کے ساتھ یہ صوبہ لاکھوں افغان مہاجرین کا میزبان بنا اور طویل ترین میزبانی کا یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے‘ خیبرپختونخوا کو امن وامان کے حوالے سے چیلنجوں کا سامنا بھی رہا ہے اس صوبے کو دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن کا درجہ دیا گیا جبکہ خیبرپختونخوا ہی  کو وسطیٰ ایشیائی ریاستوں کیلئے تجارتی گیٹ وے بھی قرار دیا جاتا ہے‘ اس سب کیساتھ صوبے سے ملحقہ قبائلی اضلاع میں تعمیر و ترقی اور عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کا ایک بڑا ٹاسک بھی ہے تاکہ ان علاقوں میں عوام کو ریلیف مل سکے‘ قدرتی وسائل سے مالامال اس صوبے میں اقتصادی استحکام اور عوامی ریلیف کیلئے بے شمار مواقع موجود ہیں‘ذمہ دار دفاتر کے اعدادوشمار کے مطابق خیبرپختونخوا کی اپنی جی ڈی پی کا حجم30 سے35 بلین ڈالر ہے وطن عزیز میں آنے والی مجموعی ترسیلات زر میں خیبرپختونخوا کا شیئر40 فیصد بنتا ہے ترسیلات زر کا حجم اس وقت 30بلین ڈالر بتایا جارہا ہے خیبرپختونخوا ملک کی پن بجلی کی پیداوار میں بڑا حصہ دینے والا صوبہ ہے‘ ہائیڈرل پاور اس وقت سستی ترین بجلی تیاری کا ذریعہ ہے‘ کے پی میں تیار ہونیوالی پن بجلی کی قیمت1.1روپے فی یونٹ پڑتی ہے جبکہ صوبے میں پن بجلی کی پیداوار کا والیوم6.600 میگاواٹ ہے خیبرپختونخوا ایک ایسے وقت میں 1.1روپے میں پن بجلی فراہم کر رہا ہے جب ملک میں بجلی کی فی یونٹ قیمت30روپے مقرر ہے آئل اینڈ گیس سیکٹر میں بھی خیبرپختونخوا کا اہم حصہ ہے صرف آئل کے کیس میں پیداوار42 فیصد بتائی جارہی ہے۔ سیاحت‘ معدنیات‘ جنگلات اپنی جگہ ہیں جن میں آگے بڑھنے کے بے شمار مواقع موجود ہیں‘ اس وقت خیبرپختونخوا کے کھربوں روپے وفاق کے ذمے واجب الادا ہیں جبکہ صوبے کا اپنا قرضہ636 ارب روپے ہے‘ برسرزمین حقائق اور اقتصادی اشاریے اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ خیبرپختونخوا کی اقتصادیات کو بہتر بنانے کیلئے بے شمار مواقع موجود ہیں‘ ایسے میں سرمایہ کاری کا عندیہ قابل اطمینان ضرور ہے تاہم اس کے ناگزیر موثر ہوم ورک اور مقرر کردہ ٹائم فریم میں کام ضروری ہے جس کے لئے موثر اقدامات ناگزیر ہیں۔