بجلی مزید مہنگی ہوگئی

وطن عزیز میں گرانی کے ہاتھوں سخت اذیت کا شکار شہریوں کیلئے بجلی مزید4.92 روپے فی یونٹ مہنگی کردی گئی ہے‘ بجلی بلوں میں اضافہ ایک ماہ کیلئے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا‘ صارفین کو یہ ادائیگی ماہ اپریل کے بلوں میں کرنا ہوگی اس سے10روز قبل حکومت کی جانب سے سہ ماہی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی5 روپے فی یونٹ مہنگی کی گئی ہے‘ صارفین نے یہ ادائیگی بھی اگلے 3ماہ کے بلوں میں کرنی ہے اعدادوشمار کی روشنی میں دیکھا جائے تو صرف ایک ماہ میں بجلی کے صارفین کیلئے10روپے تک کا فی یونٹ اضافہ کیا گیا یہ اضافہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب موسم کی تبدیلی کیساتھ بجلی کا استعمال بھی بڑھ رہا ہے‘ بجلی کی قیمت میں اضافہ عام صارف کیلئے صرف بجلی کے بلوں میں اضافی رقم کی صورت نہیں بڑھتا بلکہ اس سے ملک میں مجموعی گرانی کا گراف بھی بڑھ جاتا ہے‘ جو پہلے ہی بہت زیادہ ہے وطن عزیز میں ایک جانب بجلی بلوں کے حجم میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے تو دوسری طرف عالمی بینک گزشتہ روز پاکستان میں گرانی کو50 سال کی بلند ترین سطح پر بتانے کے ساتھ اسکی وجوہات میں بجلی اور گیس کی قیمتوں کو بھی بتا رہا ہے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بلوں کی حد تک اضافہ صرف ان صارفین ہی کو برداشت کرنا پڑتا ہے کہ جو اپنے بچوں کے اخراجات میں کٹ لگا کر ہر ماہ اپنا بجلی کا بل بینکوں کے سامنے لگی قطار میں کھڑے ہو کر ادا کرتے ہیں ان صارفین کو گھنٹوں کے حساب سے اضافی لوڈشیڈنگ صرف اس وجہ سے برداشت کرنا پڑتی ہے کہ ان کے علاقے میں موجود دیگر صارفین اپنا بل ادا نہیں کر رہے‘ معمول کی لوڈشیڈنگ میں بجلی کے صارفین کو دوسروں کے جرم کی سزا کے طور پر برداشت کرنے والی لوڈشیڈنگ کیساتھ بجلی کی ترسیل کے نظام میں خرابیوں کے باعث بھی اندھیروں کا سامنا کرنا پڑتا ہے موسم میں معمولی خرابی پر بجلی کی طویل بندش معمول کا حصہ بن چکی ہے درپیش صورتحال کا تقاضہ ہے کہ صارف پر بجلی کے بلوں کا لوڈ کم کرنے کیساتھ بجلی کی فراہمی ضرورت کے مطابق یقینی بنائی جائے اور اس ضمن میں صرف ہدایات و اعلانات پر اکتفا کرنے کی بجائے عملی اقدامات کی جانب بڑھا جائے‘ اعلیٰ سطح پر فیصلہ سازی اور منصوبہ بندی کے ذمہ دار اداروں کیلئے ضروری یہ بھی ہے کہ وہ سستی بجلی کی پیداوار بڑھانے کیلئے آبی ذخائر پر توجہ مرکوز کریں اس حوالے سے باہمی مشاورت کیساتھ حکمت عملی ترتیب دینا ہوگی چھوٹے پن بجلی گھروں کی تعداد میں اضافے کیساتھ شمسی توانائی کا استعمال بھی بڑھایا جائے مدنظر رکھنا ہوگا کہ بجلی کی پیداوار اور استعمال صرف گھریلو صارفین تک نہیں بلکہ اس کی پیداوار میں اضافہ اور قیمتوں میں کمی کا اثر مجموعی ملکی معیشت پر بھی مرتب ہونا ہے جو اس وقت مشکلات کا شکار ہے۔