اسرائیل کو جواب


خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران نے دمشق میں اپنے قونصل خانے پر حملے کا جواب دیتے ہوئے اسرائیل پر ڈرون اور کروز میزائل برسا دیئے‘ نیوز ایجنسی نے ایرانی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے حوالے سے بتایا ہے کہ ان حملوں میں اسرائیل کی دفاعی تنصیبات کونشانہ بنایا گیا‘ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس حملے میں50 فیصد اہداف کو نشانہ بنانے میں کامیابی ہوئی ہے‘ حملوں کے بعد اسرائیلی فوجی اڈے خالی کر دیئے گئے جبکہ اسرائیل میں تعلیمی سرگرمیاںمعطل کردی گئی ہیں جبکہ متعدد شہروں میں ایمرجنسی بھی لگادی گئی ہے‘ اسرائیل کے خلاف ایرانی حملے نے پوری دنیا میں ہلچل مچا دی ہے امریکہ کے صدر اپنی چھٹیاں منسوخ کرکے وائٹ ہاﺅس پہنچ گئے اور فوری طور پرقومی سلامتی کے مشیروں کے اجلاس میں صورتحال کا جائزہ لیا‘ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس فوراً طلب کیا گیا ‘تادم تحریر اس اجلاس کی کاروائی سے متعلق رپورٹس جاری نہیں ہوئیں‘ اسرائیل کے خلاف ایران کی کاروائی ایسے وقت میں ہوئی ہے جب اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں پر مظالم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے ہزاروں فلسطینیوں کو شہید کیا جا چکا ہے‘ اسرائیل نہ پناہ گزین کیمپوں کو چھوڑ رہا ہے نہ ہی ہسپتالوں پر بم برسانے سے گریز کر رہا ہے‘ اسلام آباد میں دفتر خارجہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پاکستان کئی ماہ سے بین الاقوامی کوششوں کی ضرورت پر زور دیتا چلا آرہا ہے جبکہ عالمی ادارہ اس حوالے سے کوششوں میں ناکام رہا ہے‘ دفتر خارجہ کے تازہ ترین صورتحال پر جاری بیان میں پاکستان کی جانب سے صورتحال پر گہری تشویش ظاہر کی گئی ہے ضرورت ہے کہ عالمی برادری اس سارے منظرنامے میں اپنا موثر کردار یقینی بنائے۔
بارشوں سے ہونے والے نقصانات
خیبرپختونخوا میں بارشوں کے جاری سلسلے میں تادم تحریر چھتیں دیواریں گرنے کے نتیجے میں4 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں اس کے ساتھ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بعض علاقوں میں زمینی رابطے بھی منقطع ہوئے‘ عید کے موقع پر سیروتفریح کیلئے پہاڑی علاقوں کو جانے والے سیاح بھی ساری صورتحال میں مشکلات کا شکار ہوئے ہیں‘ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے متعلقہ اداروں کو بند سڑکیں کھولنے کا حکم دیا ہے وزیر اعلیٰ نے نقصانات کی رپورٹ بھی طلب کی ہے دیکھنے کی ضرورت ہے کہ موسم سے متعلق الرٹ جاری ہونے کے باوجود پیشگی انتظامات میں کہیں غفلت کا مظاہرہ تو نہیں ہوا‘ دیکھنا یہ بھی ہے کہ ریسیکیو آپریشن میں رکاوٹیں کہاں پیش آئیں ‘سیاحت کے فروغ کیلئے درجنوں اعلانات اور اقدامات کے ریکارڈ پر موجود ہونے کے باوجود سیاحوں کو ٹریفک اور دیگر حوالوں سے مشکلات تو پیش نہیں آئیں اگر ایسا ہے توان انتظامات پر نظر ثانی ناگزیر ہوگی ‘صوبے کے دارالحکومت پشاور میں بھی بارشوں کے دوران وہی مسائل ایک بار پھر زیادہ سنگین صورت میں نوٹ ہوئے کہ جن کی نشاندہی برسوں سے ہوتی چلی آرہی ہے اور شہری برسرزمین ثمر آور نتائج کے منتظر ہی ہیں۔